Iqra Aziz

Add To collaction

01-Sep-2022-تحریری مقابلہ : شہید از اقراء عزیز

" شہید "


از اقراء عزیز

اماں کی زندگی کی کُل متاعِ حیات وہ تینوں بھائی بہن تھے۔ 
اُس کا چھوٹا بھائی ارحم خاندان کا پہلا مرد تھا، جو پاک آرمی میں گیا تھا۔ اور حال ہی میں کیپٹن کے عہدے پر فائض ہوا تھا۔ مگر اس وقت ابراہیم یہ نہیں جانتا تھا کہ اس بہترین عہدے کے بعد پہلے مشن پر جاتے ہی اس کا بھائی شہادت کا عظیم رتبہ بھی پالے گا۔ 
ابھی اس کے جسدِ خاکی کو دیکھا بھی نہ تھا کہ اماں اور چھوٹی بہن حمنہ بےاختیار رو پڑیں۔ 
تکلیف ہی ایسی جان لیوا تھی کہ کسی بھی ماں اور بہن کا دل تڑپ اُٹھے۔ اس جہاں میں اس کی جدائی اماں کے لئے آسان نہیں تھی۔ بے شک وہ ایک مضبوط بیٹے کی مضبوط ماں تھیں۔ 
مگر ایک ماں کے دل کو کیسے آرام پہنچاتیں، جو اپنے بیٹے کی جدائی پہ شدید غم سے دوچار تھا۔ 
مگر ابراہیم سلیمان کو اپنے غم میں بھی مضبوط رہنا تھا کیونکہ ابا کے اس دنیا سے جانے کے بعد اس نے اپنے بڑوں سے اور زندگی سے یہی سیکھا تھا کہ مرد کو درد نہیں ہوتا۔ 
اس کا مطلب یہ نہیں تھا کہ اسے بلکل ہی درد نہیں ہوتا یا اس کے اندر جذبات نہیں ہوتے، وہ بھی انسان ہوتا ہے۔ تکلیف تو اسے بھی ہوتی ہے مگر اپنوں کی تکلیف کے آگے وہ اپنے دُکھ درد کو اکثر چُھپا لیا کرتا ہے۔ اور اس طرح ظاہر کرتا ہے کہ اسے درد ہی نہیں ہوتا۔ 
سو اس نے بھی اپنے بھائی ارحم کے جانے کا غم برداشت کرلیا تھا۔ 
ابھی اسے اماں اور حمنہ کو بھی تو حوصلہ دینا تھا۔ 
پھر اس کا بھائی تو شہید ہوا تھا۔ اسے فخر تھا کہ وہ ایک شہید کا بھائی تھا۔ 
" کیپٹن ارحم شہید " کا بھائی! 
اور یہ ہمارے وطن کے شہید ہی تو ہیں جو اپنی قوم کی حیات کا سبب بنتے ہیں۔

                                  ***********            

   8
5 Comments

नंदिता राय

03-Sep-2022 09:41 PM

👌🙏🏻

Reply

Mahendra Bhatt

02-Sep-2022 06:33 PM

👏👏

Reply

Sona shayari

02-Sep-2022 11:23 AM

ماشاءاللہ ماشاءاللہ❤️❤️

Reply